Header Ads

امریکہ کو کیسے جواب دیا جائے‘ ڈرون حملے کے بعد طالبان کی مشاورت

   امریکہ کو کیسے جواب دیا جائے‘ ڈرون حملے کے بعد طالبان کی مشاورت

امریکہ کو کیسے جواب دیا جائے‘ ڈرون حملے کے بعد طالبان کی مشاورت


  جب سے  کابل میں امریکہ ڈرون ہملے ہوئے ہیں۔

اس حملوں میں القاعدہ کے رہنما الظہوری کی وجہ سے ہلاکت ہوئی ہے

تو طالبان کے سارے رہنما سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں ان رہنماؤں نے کہا ہے ہم کو بہت زیادہ غم ہوا ہےاور اب ان کے بڑے رہنماؤں کا کہنا ہے اب امریکہ کو کیسے جواب دیا جائےبرطانیہ کے ایک ادارے نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بدھ والے دن ایک اور قابل میں اجلاس ہوا ہےطالبان رہنماؤں کا کہنا ہے اب اس بار ایسا لگتا ہے کہ کابل میں ایک بار پھر حملہ ہو سکتا ہےاس کے بہت زیادہ چانس لگ رہے ہیں کہ امریکہ ایک بار پھر حملہ کر سکتا ہےنہ کہ یہ ایک امریکہ کی چال ہے

جیسا کہ برطانیہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جب ہم نے القاعدہ کے ایمن الظہوری کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنے گھر کے باہر کھڑے تھے

اس واقعہ کے ایک سال بعد القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں ھلاکت کے بعد طالبان کے رہنماؤں کو ایک بہت بڑا دھچکا لگا

اور امریکہ کو ایک بہت بڑی کامیابی کی طور پر دیکھا جا رہا ہےایک رپورٹ کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا ہے امریکہ افغانستان میں القاعدہ کے سارے اڈوں پر نشانہ بنائے گااور نشانہ لگانے پر کوئی گریز نہیں کرے گااور وہ حملہ  یقینی بنایا جائے گا کہ امریکہ پر جو بھی دہشت گرد حملے ہوئے ہیں ان کے پیچھے القاعدہ کا ہاتھ ہےاور یقین دہانی کروائی جائے کہ اس ملک کو پھر دوسرے ملکوں کے لئے استعمال نہیں کیا جائے گااور انہوں نے کہا ہم ہر چیز مونیٹر کر رہے ہیں اور جب ہم کو ضرورت پڑے گی تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہم مزید حملے کریں گے جیسا کہ ہم نے رواں ہفتے میں کیے  ہیںاور انہوں نے ایک رپورٹ میں کہا ہے جو امریکہ کے صدر جو بائیڈن ہیں ان کی جو ٹیم ہے وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کرے گیتاکہ ہم اس صورت میں ایک دوسرے کے ساتھ مشاورت کر سکیں اور ایک دوسرے کے مفاد کو سمجھ سکیںدوسری جانب جو اسلامی گروپ کے ارکان ہیں جو سارا سال القاعدہ کے اتحادی ہیںان کی جانب سے ڈرون حملے کی تصدیق کی گئی تھی ان لوگوں نے اس خبر کو پھیلایا ہےان لوگوں نے یہ بھی کہا تھا اس وقت گھر خالی تھاطالبان کے اہم رہنماؤں نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے ہمارے تمام بڑے اعلی سطح پر مذاکرات ہوئے ہیں کہ میں بہت زیادہ کوشش کی گئی ہیںکے امریکا کو حملے کا جواب دینا چاہیےیا نہیں اگر ہم سب نے طے کر لیا ہے کہ امریکہ کو حملے کا جواب دینا ہےاس کا طریقہ کار ہم خود بنائیں گے کہ امریکہ کو کیسے جواب دینا ہےطالبان کے رہنماؤں نے یہ بھی بتایا ہے کہ دو دن میں رہنماؤں میں کافی بڑی بیٹھک ہوئی ہےلیکن طالبان نے ابھی اس بات کی تصدیق نہیں کی ہےکہ جس گھر میں امریکہ نے ڈرون حملہ کیا اس میں ایمن الظواہری موجود تھے یا نہیںایک سال پہلے امریکی حمایت یافتہ حکومت کو شکست دے کر اقتدار میں آنے والے گروپ کا حملے میں ردعمل بہت زیادہ ہےاور یہ بہت بڑا مسئلہ کھڑا کر سکتا ہےکیوں کہ دوسری جانب سے اربوں ڈالر کے اثاثے تک رسائی حاصل کرنا چاہتا ہےاور اپنا کردار ادا کرسکتا ہے اور خواہاں ہیںترقی کی بحالی کرنے کے مطابق امریکہ کی ایک رپورٹ کا کہنا ہےاور لوگوں کی تعلیم پر پابندی ہٹا سکے

اور ایسے اقدامات کیے جائیں جس سے معشیت بہتر ہو اور ترقی ہو سکےاور صدر جو بائیڈن کا اشارہ افغانستان کے مرکزی بینک کی طرف تھا

ایک اہلکار کے مطابق امریکہ انسانی حقوق کی بنیاد پر امداد جاری رکھے گا اور طالبانوں پر وہ دیتا ہے کہ وہ بھی اس میں جو امریکی شہری گواہ ہوئے ہیں ان شہریوں کو رہا کیا جائے

اور اپنی اسلامی قانون کو بند کیا جائے اور اپنے دوسرے بڑے گروپوں کو روکا جائےاور خیال رہے کہ مصر سے تعلقات رکھنے والے ایمن الظہوری 11 ستمبر 2001 کو امریکہ میں جو حملے ہوئے اس میں ملوث پایا گیا تھااور وہ دنیا کے سب سے بڑے مطلوب ترین افراد میں شامل تھے

No comments

Powered by Blogger.